Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3bdcb93e0fa761a37d0273b2af1cb6a4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ وہم ہے میرا کہ حقیقت میں ملا ہے - راشد حامدی کی شاعری - Darsaal

یہ وہم ہے میرا کہ حقیقت میں ملا ہے

یہ وہم ہے میرا کہ حقیقت میں ملا ہے

خورشید مجھے وادئ ظلمت میں ملا ہے

شامل مری تہذیب میں ہے حق کی حمایت

انداز بغاوت کا وراثت میں ملا ہے

تا عمر رفاقت کی قسم کھائی تھی جس نے

بچھڑا ہے تو پھر مجھ کو قیامت میں ملا ہے

رکتے ہی قدم پاؤں پکڑ لیں نہ مسائل

ہر شخص اسی خوف سے عجلت میں ملا ہے

کچھ اور ٹھہر جاؤ سر کوئے تمنا

یہ حکم مجھے لمحۂ ہجرت میں ملا ہے

آداب کیا جائے کسے کتنے ادب سے

یہ فن مجھے برسوں کی ریاضت میں ملا ہے

صیاد نے لگتا ہے کہ فطرت ہی بدل دی

ہر پھول مجھے خار کی صورت میں ملا ہے

(518) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Hamidi. is written by Rashid Hamidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Hamidi. Free Dowlonad  by Rashid Hamidi in PDF.