ندی کو دیکھ کر

ندی کے حال کو

اب دیکھ کر افسوس ہوتا ہے

ندی کا ایک ماضی تھا

نہ جانے کتنی تاریخی کتابوں میں

ندی کی اہمیت کے

ان گنت ابواب روشن ہیں

ندی تہذیب کا مسکن رہی ہے

اسی کی موج نے

آغاز میں انسان کو

واقف کرایا

ارتقائی مرحلوں سے

اسی کے صاف اور شفاف پانی نے

یگوں تک

مختلف نسلوں کی

دل سے آبیاری کی

اسی کی چیختی چنگھاڑتی لہروں پہ

غلبہ پا کے انساں نے

ترقی کی

مگر اندھی ترقی نے

ندی کی شکل

اتنی مسخ کر ڈالی

کہ آنکھوں کو کسی صورت

یقیں آتا نہیں

جو کچھ نظر کے سامنے ہے

وہ حقیقت ہے

گندے بدبو دار نالے کی طرح جو

بہہ رہی ہے

یہی تو وہ ندی ہے

تذکرے جس کے کتابوں میں بھرے ہیں

کتنی تہذیبوں کا جو مسکن رہی ہے

ندی کے حال کا جب جائزہ

لیتی ہیں نظریں

تو بہت افسوس ہوتا ہے

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Anwar Rashid. is written by Rashid Anwar Rashid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Anwar Rashid. Free Dowlonad  by Rashid Anwar Rashid in PDF.