یوں نہ بیگانہ رہو گیت سناتی ہے ہوا

یوں نہ بیگانہ رہو گیت سناتی ہے ہوا

دل کی سرگوشی سنو گیت سناتی ہے ہوا

زندگی ساز ہے اس ساز پہ نغمے چھیڑو

تم بھی کچھ خواب بنو گیت سناتی ہے ہوا

رات کے پچھلے پہر خواب لبادہ تج کر

آج تم خود سے ملو گیت سناتی ہے ہوا

راہ میں آئیں گی چٹانیں بہت سی لیکن

موج کے ساتھ بہو گیت سناتی ہے ہوا

شب کے ساحل پہ کئی جگنو دکھائی دیں گے

کوئی غمگین نہ ہو گیت سناتی ہے ہوا

ایسی چاہت میں نہیں کوئی قباحت لیکن

اپنا بھی دھیان رکھو گیت سناتی ہے ہوا

خوشبوؤں کو کوئی تقسیم کہاں کر پایا

سرحدیں توڑ بھی دو گیت سناتی ہے ہوا

منزلیں بڑھ کے ترے قدموں کا بوسہ لیں گی

یہ سفر طے تو کرو گیت سناتی ہے ہوا

تھک کے جو بیٹھے تو ٹولی سے بچھڑ جاؤ گے

آگے ہی بڑھتے چلو گیت سناتی ہے ہوا

(506) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Anwar Rashid. is written by Rashid Anwar Rashid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Anwar Rashid. Free Dowlonad  by Rashid Anwar Rashid in PDF.