یہ نہ سوچا تھا کڑی دھوپ سے رشتہ بھی تو ہے

یہ نہ سوچا تھا کڑی دھوپ سے رشتہ بھی تو ہے

صرف دریا ہی نہیں راہ میں صحرا بھی تو ہے

داستاں گو کی ہر اک بات توجہ سے سنوں

اس حکایت میں مرے یار کا قصہ بھی تو ہے

تجھ کو چھونے کے لیے ہاتھ بڑھاؤں تو لگے

پھول کے ساتھ ہر اک شاخ میں کانٹا بھی تو ہے

خود ہی کھینچے تھے حصار اس نے مگر اب کی بار

مجھ سے ملنے وہ حدیں توڑ کے آیا بھی تو ہے

کشمکش میں ہوں کروں ترک تعلق کیسے

اس ستم گر پہ مرے دل کو بھروسہ بھی تو ہے

بد دعا اب مرے ہونٹوں پہ مچلتی ہی نہیں

اسی دنیا میں مری چھوٹی سی دنیا بھی تو ہے

(515) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Anwar Rashid. is written by Rashid Anwar Rashid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Anwar Rashid. Free Dowlonad  by Rashid Anwar Rashid in PDF.