Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3cb22cdae281548f23efc806ad46865b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ اور لوگ تھے جو راستے بدلتے رہے - راشد انور راشد کی شاعری - Darsaal

وہ اور لوگ تھے جو راستے بدلتے رہے

وہ اور لوگ تھے جو راستے بدلتے رہے

سفر ہے شرط سو ہم نیند میں بھی چلتے رہے

پگھل رہا تھا یگوں سے وجود کا لاوا

خیال و خواب مرے پتھروں میں ڈھلتے رہے

انہیں قبول مری رہبری نہ تھی لیکن

مخالفین مرے ساتھ ساتھ چلتے رہے

جنہیں نصیب ہوا ان کو بخش دی رونق

میں جن کے ہاتھ نہ آیا وہ ہاتھ ملتے رہے

اگرچہ ذوق سفر میں کمی نہیں آئی

قدم قدم پہ مگر زاویے بدلتے رہے

ابھر جو آئے سر شام آتشیں لمحے

سفر میں برف بدن دیر تک پگھلتے رہے

(918) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Anwar Rashid. is written by Rashid Anwar Rashid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Anwar Rashid. Free Dowlonad  by Rashid Anwar Rashid in PDF.