بس ایک بار ترا عکس جھلملایا تھا

بس ایک بار ترا عکس جھلملایا تھا

پھر اس کے بعد مرا جسم تھا نہ سایہ تھا

شدید نیند کا غلبہ تھا کچھ پتہ نہ چلا

کہ اتنی رات گئے کون ملنے آیا تھا

خیال آتے ہی اک ٹیس سی ابھرتی ہے

ملال آج بھی ہے تیرا دل دکھایا تھا

مجھے پتہ تھا دریچے سے رات جھانکے گی

اسی خیال سے میں چاند لے کے آیا تھا

بدل گئے تھے مناظر پلک جھپکتے ہی

مرا جنون بس اک بار رنگ لایا تھا

تم آ گئے ہو تو لگتا ہے آج سے پہلے

مری حیات پہ اک بد دعا کا سایہ تھا

(523) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Anwar Rashid. is written by Rashid Anwar Rashid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Anwar Rashid. Free Dowlonad  by Rashid Anwar Rashid in PDF.