Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e1ae60869b18f5508ea3b19c14393444, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھ کی جھیل میں کہرام سے آئے ہوئے ہیں - راشد امین کی شاعری - Darsaal

آنکھ کی جھیل میں کہرام سے آئے ہوئے ہیں

آنکھ کی جھیل میں کہرام سے آئے ہوئے ہیں

چاند ڈھلنے کو ہے اور شام سے آئے ہوئے ہیں

چوڑیوں اور پرندوں کے نہیں ہیں گاہک

ہم تو میلے میں کسی کام سے آئے ہوئے ہیں

تیری تصویر تو کمرے میں ہے یادوں کا گلاب

زرد پتے تو در و بام سے آئے ہوئے ہیں

بس کے اسٹینڈ پہ ٹھیلوں کو سجائے ہوئے لوگ

خود کسی کوچۂ نیلام سے آئے ہوئے ہیں

اتنا کردار ہے نوٹنکی میں اپنا جیسے

دھوپ میں موم کے اندام سے آئے ہوئے ہیں

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Ameen. is written by Rashid Ameen. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Ameen. Free Dowlonad  by Rashid Ameen in PDF.