تجزیہ

دوستو آج بے سمت چلتے ہیں لوگ

تم بھی اس بھیڑ میں کھو کے رہ جاؤگے

آؤ ماضی کی کھولیں کتاب عمل

اک نظر سرسری ہی سہی ڈال کر

دیکھ لیں اپنے سب کارناموں کا حشر

تجزیہ اپنی ناکامیوں کا کریں

اپنی محرومیوں پر ہنسیں خوب جی کھو کر

اور سوچیں کہ کیوں

شہر کے شور میں گم کراہوں کا نوحہ ہوا

ہم پہ کیوں بے دلی چھا گئی

رینگتی زندگی کی بقا کے لیے

ہم نے کیوں اڑتے لمحوں کے پر کاٹ کر رکھ دیے

اک جبلت کی تسکین کے واسطے

کر کے سمجھوتا اپنے ہی دشمن کے ساتھ

ولولے بیچ ڈالے حریفوں کے ہاتھ

(489) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Aazar. is written by Rashid Aazar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Aazar. Free Dowlonad  by Rashid Aazar in PDF.