Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7fc5ad0cc33b5094d7a974fe3ff91f5f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سایہ - راشد آذر کی شاعری - Darsaal

سایہ

دن بھر کے مصروف قدم

جب لوٹ کے گھر کو آتے ہیں

تو

اپنے ساتھ تھکے شانوں پر

شل ہاتھوں کا بار اٹھائے

بوجھل آنکھوں کی مدھم بینائی لے کر

آؤ آزر سننے کی اک ہلکی سی امید لیے

گھر کی دہلیز پہ رک جاتے ہیں

اور پرانا دروازہ

جب کھلتا ہے تو

سب مانوس دریچے بانہیں پھیلا کر

ان قدموں کی آہٹ پر

آنے والے اس پیکر کو

شام کی خاموشی میں اشارے کرتے ہیں

کمرے کی کرسی کے سکوں پرور ہیں دستے

بستر کی اجلی چادر ہے دوست نواز

تکیے کی نرمی میں ہمدردی کی گرمی

کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے

چاروں اور مرے کمرے میں

خوشبو سی ہے

جیسے تمہارا

اک سایہ سا

میرے ساتھ رہا کرتا ہے

(464) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Aazar. is written by Rashid Aazar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Aazar. Free Dowlonad  by Rashid Aazar in PDF.