یہ بے نوائی ہماری سودائے سر ہے گھر میں بسا دیا ہے

یہ بے نوائی ہماری سودائے سر ہے گھر میں بسا دیا ہے

مکان خالی ہے لیکن اس کو نگار خانہ بنا دیا ہے

تمام عمر عزیز اپنی اسی طرح سے گنوائی ہم نے

کبھی جو سوئے تو خواب دیکھا کسی نے ہم کو جگا دیا ہے

نہ کچھ رہا ہے کہ ہم ہی رکھتے نہ کچھ بچا ہے کہ تم کو دیتے

متاع دل تھی لٹا کے آئے جو قرض جاں تھا چکا دیا ہے

یہ شان دیکھو قلندروں کی ہے جس پہ دار و مدار ہستی

وہ آشیاں پھونک کر ہر اک شاخ پر نشیمن بنا دیا ہے

یہ زندگی کی ستم ظریفی نہیں تو پھر اور کیا ہے آزرؔ

وہ جن کی خاطر بھٹک رہے ہیں انہی نے ہم کو بھلا دیا ہے

(458) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Aazar. is written by Rashid Aazar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Aazar. Free Dowlonad  by Rashid Aazar in PDF.