Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3c8b2d03b4270595c136f36aff9f2a30, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کم سے کم اپنا بھرم تو نہیں کھویا ہوتا - راشد آذر کی شاعری - Darsaal

کم سے کم اپنا بھرم تو نہیں کھویا ہوتا

کم سے کم اپنا بھرم تو نہیں کھویا ہوتا

دل کو رونا تھا تو تنہائی میں رویا ہوتا

صبح سے صبح تلک جاگتے ہی عمر کٹی

ایک شب ہی سہی بھر نیند تو سویا ہوتا

ڈھونڈھنا تھا مرے دل کو تو کبھی پلکوں سے

میرے اشکوں کے سمندر کو بلویا ہوتا

دیکھنا تھا کہ نظر چبھتی ہے کیسے تو کبھی

اس کے پیکر میں نگاہوں کو گڑویا ہوتا

جب یقیں اس کو نہ پانے کا ہوا تو جانا

یہی بہتر تھا کہ پا کر اسے کھویا ہوتا

نہ ملا کوئی بھی غم بانٹنے والا ورنہ

اپنا بوجھ اپنے ہی کاندھوں پہ نہ ڈھویا ہوتا

اس کو پوجا نہ کبھی جس کو تراشا آذرؔ

نام اس طرح تو اپنا نہ ڈبویا ہوتا

(454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Aazar. is written by Rashid Aazar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Aazar. Free Dowlonad  by Rashid Aazar in PDF.