Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_559c4186e5402d67991be691fb8a5de3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عجیب جنبش لب ہے خطاب بھی نہ کرے - راشد آذر کی شاعری - Darsaal

عجیب جنبش لب ہے خطاب بھی نہ کرے

عجیب جنبش لب ہے خطاب بھی نہ کرے

سوال کر کے مجھے لا جواب بھی نہ کرے

وہ میرے قرب میں دوری کی چاشنی رکھے

مرے لیے مرا جینا عذاب بھی نہ کرے

کبھی کبھی مجھے سیراب کر کے خوش کر دے

ہمیشہ گمرہ سحر سراب بھی نہ کرے

عجیب برزخ الفت میں مجھ کو رکھا ہے

کہ وہ خفا بھی رہے اور عتاب بھی نہ کرے

وہ انتظار دکھائے اس احتیاط کے ساتھ

کہ میری آنکھوں کو محروم خواب بھی نہ کرے

وہ رات بھر کچھ اس انداز سے کرے باتیں

مجھے جگائے بھی نیندیں خراب بھی نہ کرے

ہر ایک شعر میں آزرؔ نقوش ہیں اس کے

مگر وہ خود کو کبھی بے نقاب بھی نہ کرے

(456) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Aazar. is written by Rashid Aazar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Aazar. Free Dowlonad  by Rashid Aazar in PDF.