Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4e35c6d0eaa2e16c6b8408d221cc7465, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لاکھ چاہا میں نے پردہ سامنے آیا نہیں - رشید عثمانی کی شاعری - Darsaal

لاکھ چاہا میں نے پردہ سامنے آیا نہیں

لاکھ چاہا میں نے پردہ سامنے آیا نہیں

میری آنکھوں نے اسے ڈھونڈا مگر پایا نہیں

رہرو دشت تمنا کا سفر مشکل ہوا

دھوپ تا حد نظر ہے اور کہیں سایہ نہیں

کچھ دنوں سے بڑھ رہا ہے میرے دل کا اضطراب

اک بھی لمحے نے مجھے آرام پہنچایا نہیں

نقش ہے میری صدا اب تک در و دیوار پر

تیرے کانوں سے تو اک بھی لفظ ٹکرایا نہیں

جتنے اصلی پھول تھے گلدان میں مرجھا گئے

کاغذی پھولوں میں کوئی پھول کمہلایا نہیں

ابر گزرا ہے مری کشت تمنا سے رشیدؔ

سایہ تو اس نے کیا ہے مینہ برسایا نہیں

(474) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Usmani. is written by Rasheed Usmani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Usmani. Free Dowlonad  by Rasheed Usmani in PDF.