Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a4d46546695603db7ed4c942c4e531cb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہتے ہو مجھے بے ادب خیر میں بے ادب سہی - رشید رامپوری کی شاعری - Darsaal

کہتے ہو مجھے بے ادب خیر میں بے ادب سہی

کہتے ہو مجھے بے ادب خیر میں بے ادب سہی

تم سے شکایت ستم جب نہ سہی تو اب سہی

بزم عزائے دوست میں غم نہ سہی طرب سہی

ہنس نہ سکو جو کھل کے تم تو خندۂ زیر لب سہی

جتنی ہوں مہربانیاں رکھیے وہ غیر کے لیے

اور ستم ہوں جس قدر میرے لیے وہ سب سہی

مجھ پر اگر کرم نہیں اس کا مجھے الم نہیں

کوئی نہ کوئی بات ہو قہر سہی غضب سہی

لطف کرم نہ ہو نہ ہو کم ہے وہ کیا عطا ہو جو

کاوش بے سبب سہی کلفت بے طلب سہی

شوق سے کہہ کے بد نصیب آپ اسے پکاریے

نام رشیدؔ ہے تو ہو اور بھی اک لقب سہی

(485) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Rampuri. is written by Rasheed Rampuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Rampuri. Free Dowlonad  by Rasheed Rampuri in PDF.