Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e50d8996abd04dcd8dd4934d02a8aad5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صحرا صحرا بات چلی ہے نگری نگری چرچا ہے - رشید قیصرانی کی شاعری - Darsaal

صحرا صحرا بات چلی ہے نگری نگری چرچا ہے

صحرا صحرا بات چلی ہے نگری نگری چرچا ہے

رات کے غم میں سورج سائیں بادل اوڑھے پھرتا ہے

جھونکا جھونکا تیری خوشبو مجھ سے لپٹ کر گزری ہے

ریزہ ریزہ تیری خاطر میں نے جسم گنوایا ہے

دن بھر بادل چھم چھم برسا شام کو مطلع صاف ہوا

تب جا کر اک قوس قزح پر تیرا پیکر ابھرا ہے

تو نے جس کی جھولی میں دو پھول بھی ہنس کر ڈال دیے

ساری عمر وہ کاغذ پر خوشبو کی لکیریں کھینچتا ہے

تم کیوں تیز نوکیلے نیزے تان کے مجھ پر جھپٹے ہو

میرا مقدر تند بگولو یوں بھی تو بجھ جانا ہے

میں نے اپنے گرد بنا لی زخموں کی دیوار نئی

ایک پرانا غم لیکن رہ رہ کر مجھ پر ہنستا ہے

جلتے جلتے میں بجھ جاؤں یا تو اگنی روپ میں آ

تیرا میرا میل ہو کیسے میں سورج تو سایہ ہے

سب کہسار سمندر صحرا گھومیں اس کے گرد رشیدؔ

وہ اک شخص جو دنیا بھر میں تنہا تنہا رہتا ہے

(667) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.