Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4c4715e7f3b2c42abe3ce10d3f9a2e09, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صدیوں سے میں اس آنکھ کی پتلی میں چھپا تھا - رشید قیصرانی کی شاعری - Darsaal

صدیوں سے میں اس آنکھ کی پتلی میں چھپا تھا

صدیوں سے میں اس آنکھ کی پتلی میں چھپا تھا

پلکوں پہ اگر مجھ کو سجا لیتے تو کیا تھا

تو پھیل گیا تا بہ ابد مجھ سے بچھڑ کر

میں جسم کے زنداں میں تجھے ڈھونڈ رہا تھا

ہاں مجھ کو ترے سرخ کجاوے کی قسم ہے

اس راہ میں پہلے کوئی گھنگرو نہ بجا تھا

گزرے تھے مرے سامنے تم دوش ہوا پر

میں دور کہیں ریت کے ٹیلے پہ کھڑا تھا

سینے میں ابھرتے ہوئے سورج کا تلاطم

آنکھوں میں تری ڈوبتی راتوں کا نشہ تھا

گزرا نہ ادھر سے کوئی پتھر کا پجاری

مدت سے میں اس راہ کے ماتھے پہ سجا تھا

جب وقت کی دہلیز پہ شب کانپ رہی تھی

شعلہ سا مرے جسم کے آنگن سے اٹھا تھا

اب جانیے کیا نقش ہواؤں نے بنائے

اس ریت پہ میں نے تو ترا نام لکھا تھا

اے دیدۂ حیراں تو ذرا اور قریب آ

اے ڈھونڈنے والے میں تجھے ڈھونڈ رہا تھا

اچھا ہے رشیدؔ آنکھ بھر آئی ہے کسی کی

اس خشک سمندر میں تو میں ڈوب چلا تھا

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.