Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6e86c7ce2044cc90720248838160d4f4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
منہ کس طرح سے موڑ لوں ایسے پیام سے - رشید قیصرانی کی شاعری - Darsaal

منہ کس طرح سے موڑ لوں ایسے پیام سے

منہ کس طرح سے موڑ لوں ایسے پیام سے

مجھ کو بلا رہا ہے وہ خود اپنے نام سے

سوئے تو سبز پیر کا سایہ سرک گیا

ڈیرا جما رکھا تھا بڑے اہتمام سے

کیسے مٹا سکے گا مجھے سیل آب و گل

نسبت ہے میرے نقش کو نقش دوام سے

گو شہر خفتگاں میں قیامت کا رن پڑا

تلوار پھر بھی نکلی نہ کوئی نیام سے

ہالہ بنا رہا ہے تو اب ان کے ذکر کا

کب کے گئے وہ لوگ سلام و پیام سے

میں تو اسیر گرمئ بازار ہوں رشیدؔ

مجھ کو غرض نہ جنس سے درہم نہ دام سے

(645) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.