Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2a19a4e5588cb0f62f9e631195d038da, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مری جبیں کا مقدر کہیں رقم بھی تو ہو - رشید قیصرانی کی شاعری - Darsaal

مری جبیں کا مقدر کہیں رقم بھی تو ہو

مری جبیں کا مقدر کہیں رقم بھی تو ہو

میں کس کو سامنے رکھوں کوئی صنم بھی تو ہو

کرن کرن ترا پیکر کلی کلی چہرہ

یہ لخت لخت بدن اب کہیں بہم بھی تو ہو

مرے نصیب میں آخر خلا نوردی کیوں

مری زمیں ہے تو اس پر مرا قدم بھی تو ہو

ہر ایک شخص نے کتبہ اٹھا رکھا ہے یہاں

کسی کے ہاتھ میں آخر کوئی علم بھی تو ہو

گزار لمحے صحیفہ بدست اتریں گے

ترے نصیب میں فیضان چشم نم بھی تو ہو

بس اب تو چھیڑ دے اے مطربہ غزل کوئی

طرب کدے میں وہ شہزادئ الم بھی تو ہو

رشیدؔ لب پہ ہنسی ہے تو آنکھ نم کر لے

نئی خوشی کے مقابل پرانا غم بھی تو ہو

(575) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.