Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9e9291c270b9f45f3727bbc244599562, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مانا وہ ایک خواب تھا دھوکا نظر کا تھا - رشید قیصرانی کی شاعری - Darsaal

مانا وہ ایک خواب تھا دھوکا نظر کا تھا

مانا وہ ایک خواب تھا دھوکا نظر کا تھا

اس بے وفا سے ربط مگر عمر بھر کا تھا

خوشبو کی چند مست لکیریں ابھار کر

لوٹا ادھر ہوا کا وہ جھونکا جدھر کا تھا

نکلا وہ بار بار گھٹاؤں کی اوٹ سے

اس سے معاملہ تو فقط اک نظر کا تھا

تم مسکرا رہے تھے تو شب ساتھ ساتھ تھی

آنسو گرے تھے جس پہ وہ دامن سحر کا تھا

ہم آج بھی خود اپنے ہی سائے میں گھر گئے

سر میں ہمارے آج بھی سودا سفر کا تھا

صحرا کے سر کی مانگ ہے اب تک وہ اک لکیر

حاصل جسے غرور تری رہ گزر کا تھا

کالی کرن یہ گنگ صداؤں کے دائرے

پہنچا کہاں رشیدؔ ارادہ کدھر کا تھا

(595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.