Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_92ac3b30bb3b22719798902e8a615501, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں نے کاغذ پہ سجائے ہیں جو تابوت نہ کھول (ردیف .. ا) - رشید قیصرانی کی شاعری - Darsaal

میں نے کاغذ پہ سجائے ہیں جو تابوت نہ کھول (ردیف .. ا)

میں نے کاغذ پہ سجائے ہیں جو تابوت نہ کھول

جی اٹھے لفظ تو میں خوف سے مر جاؤں گا

کون خوشبو سے ہواؤں کا بدن چھینتا ہے

تو مرے ساتھ رہے گا میں جدھر جاؤں گا

ریگ ساحل سے رہی اپنی شناسائی تو پھر

ایک دن گہرے سمندر میں اتر جاؤں گا

چاند تاروں کی طرح میں بھی ہوں گردش میں رشیدؔ

ہاں اگر تو نے پکارا تو ٹھہر جاؤں گا

(710) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.