کچھ سائے سے ہر لحظہ کسی سمت رواں ہیں
کچھ سائے سے ہر لحظہ کسی سمت رواں ہیں
اس شہر میں ورنہ نہ مکیں ہیں نہ مکاں ہیں
ہم خود سے جدا ہوکے تجھے ڈھونڈنے نکلے
بکھرے ہیں اب ایسے کہ یہاں ہیں نہ وہاں ہیں
جاتی ہیں ترے گھر کو سبھی شہر کی راہیں
لگتا ہے کہ سب لوگ تری سمت رواں ہیں
اے موجۂ آوارہ کبھی ہم سے بھی ٹکرا
اک عمر سے ہم بھی سر ساحل نگراں ہیں
سمٹے تھے کبھی ہم تو سمائے سر مژگاں
پھیلے ہیں اب ایسے کہ کراں تا بہ کراں ہیں
تو ڈھونڈ ہمیں وقت کی دیوار کے اس پار
ہم دور بہت دور کی منزل کا نشاں ہیں
اک دن ترے آنچل کی ہوا بن کے اڑے تھے
اس دن سے زمانے کی نگاہوں پہ گراں ہیں
توڑو نہ ہمارے لیے آواز کا آہنگ
ہم لوگ تو اک ڈوبتے لمحے کی فغاں ہیں
وہ جن سے فروزاں ہوا اک عالم امکاں
وہ چاند صفت لوگ رشیدؔ آج کہاں ہیں
(576) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad by Rasheed Qaisrani in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends