Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c585a6e0a1934ce6869a69dc1f84914d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہے شوق تو بے ساختہ آنکھوں میں سمو لو - رشید قیصرانی کی شاعری - Darsaal

ہے شوق تو بے ساختہ آنکھوں میں سمو لو

ہے شوق تو بے ساختہ آنکھوں میں سمو لو

یوں مجھ کو نگاہوں کے ترازو میں نہ تولو

میں بھی ہوں کسی آنکھ سے ٹپکا ہوا موتی

مجھ کو بھی کسی ریشمی ڈوری میں پرو لو

لایا ہوں میں خود دل کو ہتھیلی پہ سجا کر

اس جنس کے بازار میں کیا دام ہیں بولو

میں کانچ کے ٹکڑوں کی طرح بکھرا پڑا ہوں

بھولے سے کبھی مجھ کو بھی پاؤں میں چبھو لو

پھر جانئے کب وقت کی رفتار تھمے گی

ٹھہرے ہوئے لمحے کو نگاہوں میں پرو لو

اب کوئی بکھیرے گا کڑی دھوپ میں گیسو

خود اپنے ہی دل کے کسی تہہ خانے میں سو لو

دن بھر تو رشیدؔ آپ کو ہنسنا ہی پڑے گا

رونا ہے تو اب رات کی تنہائی میں رو لو

(586) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.