Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d6bf1b7d58f4972779b13c43b43ee6b9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گنبد ذات میں اب کوئی صدا دوں تو چلوں - رشید قیصرانی کی شاعری - Darsaal

گنبد ذات میں اب کوئی صدا دوں تو چلوں

گنبد ذات میں اب کوئی صدا دوں تو چلوں

اپنے سوئے ہوئے ساتھی کو جگا لوں تو چلوں

پھر بکھر جاؤں گا میں راہ میں ذروں کی طرح

کوئی پیمان وفا خود سے میں باندھوں تو چلوں

جانے تو کون ہے کس سمت بلاتا ہے مجھے

تیری آواز کی پرچھائیں کو چھو لوں تو چلوں

بجھ نہ جائیں ترے جلووں کے مقدس فانوس

اپنے بھیگے ہوئے دامن کو نچوڑوں تو چلوں

کتنا گمبھیر ہے کہرام سکوت شب کا

کوئی آواز کا پیکر کہیں دیکھوں تو چلوں

دوش طوفاں سے کوئی موج بلاتی ہے مجھے

ریزہ ریزہ ہے بدن اب اسے چن لوں تو چلوں

کتنی صدیوں کی مسافت ابھی باقی ہے رشیدؔ

ہانپتے جسم کا یہ خول اتاروں تو چلوں

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.