Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_61948e46fa4c51860bc6e34a8c47d89d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دم بھر کی خوشی باعث آزار بھی ہوگی - رشید قیصرانی کی شاعری - Darsaal

دم بھر کی خوشی باعث آزار بھی ہوگی

دم بھر کی خوشی باعث آزار بھی ہوگی

اس راہ میں سایہ ہے تو دیوار بھی ہوگی

صدیوں سے جہاں جس کے تعاقب میں رواں ہے

وہ ساعت صد رنگ گرفتار بھی ہوگی

رنگوں کی ردا اوڑھ کے اس ریگ رواں پر

اتری ہے جو شب وہ شب دیدار بھی ہوگی

اٹھلائے گا پلکوں پہ کبھی صبح کا تارا

بیدار کبھی نرگس بیمار بھی ہوگی

کہتا ہے مرے کان میں خوشبو کا پیامی

منہ بند کلی مائل گفتار بھی ہوگی

سائے سے لپٹ جائیں گے پاؤں سے بہ ہر گام

رسوائی کچھ اپنی سر بازار بھی ہوگی

اے شب نہ کٹے گی ترے سینے کی سیاہی

اک شوخ کرن مفت گنہ گار بھی ہوگی

سنتے ہیں کہ ہر صبح کے ہاتھوں میں رشیدؔ اب

زہراب میں ڈوبی ہوئی تلوار میں ہوگی

(732) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.