Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7cd7aa9b09d0524fadb4be10d22b09f7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سرحد جسم پہ حیران کھڑا تھا میں بھی - رشید نثار کی شاعری - Darsaal

سرحد جسم پہ حیران کھڑا تھا میں بھی

سرحد جسم پہ حیران کھڑا تھا میں بھی

اپنے ہی ساتھ سر دار لڑا تھا میں بھی

واسطہ مجھ کو ثمر سے تھا نہ ترغیب سے تھا

نیم وا ہاتھوں میں مٹی کا گھڑا تھا میں بھی

روزن وقت میں دم دار صدا تھی کس کی

سانپ کی راہ میں گٹھری میں پڑا تھا میں بھی

اس کے سینے میں جہنم تھا لہو بھی لیکن

ایک سولی کی طرح ساتھ گڑا تھا میں بھی

کرۂ ارض پہ نقطے کا نشاں تھا ورنہ

اپنے سائے کی ضخامت سے بڑا تھا میں بھی

لوگ آویزش تقریب میں کس کو روتے

زیست کا کوس تو تھا اس سے گڑا تھا میں بھی

کتنی تاریک شعاعوں سے لہو بھی ٹپکا

تیری آنکھوں میں سر شام جڑا تھا میں بھی

(470) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Nisar. is written by Rasheed Nisar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Nisar. Free Dowlonad  by Rasheed Nisar in PDF.