Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d667c6ea4d7b9debb19e6627646ada00, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سرخ ہو جاتا ہے منہ میری نظر کے بوجھ سے - رشید لکھنوی کی شاعری - Darsaal

سرخ ہو جاتا ہے منہ میری نظر کے بوجھ سے

سرخ ہو جاتا ہے منہ میری نظر کے بوجھ سے

کیا بنے گی زیور گلہائے تر کے بوجھ سے

یوں ہوئے ہیں خاک بعد دفن تیرے ناتواں

پس گئے ہیں چادر گلہائے تر کے بوجھ سے

شرم گو کم ہو گئی پر نازکی کو کیا کریں

اب جھکے جاتے ہیں خود اپنی نظر کے کے بوجھ سے

اف ری تیری ناتوانی لاغری اللہ رے ضعف

ایک ہی کروٹ سے ہوں داغ جگر کے بوجھ سے

ہلتے ہیں ابرو ترے بار گل رخسار سے

جس طرح شاخیں لچکتی ہیں ثمر کے بوجھ سے

دل سے آہیں چل چکی ہیں ہو گیا ممکن وصال

اب لبوں تک آ نہیں سکتیں اثر کے بوجھ سے

یاس و حسرت سے یہ بلبل کی گرانباری ہوئی

لاکھ من کا ہے قفس اک مشت پر کے بوجھ سے

جامۂ اصلی بہت کہنہ ہوا ہے اے رشیدؔ

چاک ہو جائے نہ اشک چشم تر کے بوجھ سے

(480) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Lakhnavi. is written by Rasheed Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Lakhnavi. Free Dowlonad  by Rasheed Lakhnavi in PDF.