شراب ناب کا قطرہ جو ساغر سے نکل جائے
شراب ناب کا قطرہ جو ساغر سے نکل جائے
تڑپ کے دل مرا قابوئے دلبر سے نکل جائے
خوشی میں کہہ رہا ہوں آمد آمد ہے جو اس گل کی
کوئی کہہ دے کہ ویرانی مرے گھر سے نکل جائے
ستاتے ہیں رقیب آ آ کے میں گو چھپ کے بیٹھا ہوں
عجب یہ ظلم ہے کوئی کدھر گھر سے نکل جائے
اگر سن لے کہ تیرے سخت جاں کی باری آ پہنچی
سمٹ کر آب خنجر چشم جوہر سے نکل جائے
نکالو روز گھر سے ڈر نہیں لیکن یہ ہے دھڑکا
کہ میرا نام ہی اک دن نہ دفتر سے نکل جائے
گھٹا کے میں نے اپنا شوق دل لکھا ہے جاناں کو
کہ اڑنے میں نہ خط آگے کبوتر سے نکل جائے
نہ جانے کی کرو جلدی کہ قصہ ختم ہوتا ہے
ٹھہر جاؤ ذرا دم جسم لاغر سے نکل جائے
قفس میں دام میں میرے پھڑکنے کا یہ باعث ہے
ہوا پرواز کرنے کی مرے پر سے نکل جائے
اجازت ابر کو در پر ٹھہرنے کی نہیں دیتے
بس اتنا حکم ہے آ کے فقط برسے نکل جائے
رشیدؔ سوختہ دل سر پٹکنے پر ہے آمادہ
کہو ہر اک شرر سے جلد پتھر سے نکل جائے
(617) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Rasheed Lakhnavi. is written by Rasheed Lakhnavi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Lakhnavi. Free Dowlonad by Rasheed Lakhnavi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends