Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_85a18d6bcce49e26cebbf7012c90bac8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ چھوڑا دل خستہ جاں چلتے چلتے - رشید لکھنوی کی شاعری - Darsaal

نہ چھوڑا دل خستہ جاں چلتے چلتے

نہ چھوڑا دل خستہ جاں چلتے چلتے

غضب کر چلے مہرباں چلتے چلتے

کہیں گے کچھ اے باغباں چلتے چلتے

اگر دے گی یارا زباں چلتے چلتے

گرے ہم پس کارواں چلتے چلتے

تھکے پاؤں اپنے کہاں چلتے چلتے

تری چال باد خزاں نے اڑائی

اجاڑا مرا آشیاں چلتے چلتے

کرو آنکھیں جھپکا کے ترچھی نگاہیں

سنانیں چلیں برچھیاں چلتے چلتے

بھریں سرد آہیں جو گرم آہ بھر کے

نسیم آئی باد خزاں چلتے چلتے

نہ گھبرا ذرا دامن روز محشر

کروں گا تری دھجیاں چلتے چلتے

عدم کو چلے قید زلف صنم میں

رہیں پاؤں میں بیڑیاں چلتے چلتے

دم نزع سر پر گرے کوہ الفت

اٹھائیں بڑی سختیاں چلتے چلتے

مری لاش کو پاؤں سے خوب روندا

تھمے صورت آسماں چلتے چلتے

بس اب تو عدم میں ملاقات ہوگی

یہ کہتے گئے رفتگاں چلتے چلتے

نہ قاتل نے تیغ نگہ تک لگائی

نہ کرتا گیا امتحاں چلتے چلتے

جہاں سے گئے حشر تک خوب سوئے

لیا ساتھ خواب گراں چلتے چلتے

رہے عمر بھر تیری وحدت کے قائل

نہ لیں ہم نے دو ہچکیاں چلتے چلتے

رشیدؔ حزیں لاکھ روکا کیے ہم

وہ لیتے گئے نقد جاں چلتے چلتے

(605) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Lakhnavi. is written by Rasheed Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Lakhnavi. Free Dowlonad  by Rasheed Lakhnavi in PDF.