Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_98907fc0994d25f43386643d51d78b18, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حسن کیا جس کو کسی حسن سے خطرہ نہ ہوا - رشید کوثر فاروقی کی شاعری - Darsaal

حسن کیا جس کو کسی حسن سے خطرہ نہ ہوا

حسن کیا جس کو کسی حسن سے خطرہ نہ ہوا

کون یوسف ہدف کید زلیخا نہ ہوا

وہ پیمبر بھی نہیں ہوگا خدا شاید ہو

پاک دامن تو رہا شہر میں رسوا نہ ہوا

تھے نیا چاند تو تھیں ہم سے امیدیں کیا کیا

قوس کے قوس رہے دائرہ پورا نہ ہوا

لرزش لب کو زباں کوئی کمک دے نہ سکی

پوچھنے پر بھی تو اعلان تمنا نہ ہوا

ہم گریبان شب تار ٹٹولا ہی کیے

کاج تکموں سے سلے تھے سو اجالا نہ ہوا

کیا نہ چاہا کہ بنا لے مہ کنعاں کو غلام

ایک بڑھیا نے بھی افسوس کہ پیسہ نہ ہوا

نا شعوری میں عجب زعم تھا دانائی کا

جب ذرا عقل مجھے آئی تو دیوانہ ہوا

وارثوں کو نہ رہا یاد کہ ورثہ کیا تھا

اور کفن بھی شہدا کا ابھی میلا نہ ہوا

ہر تمنا نے نکلتے ہی دغا دی کیسی

کچھ وفادار وہ ارماں تھا جو پورا نہ ہوا

پیار بے قول و قسم دونوں طرف اب تک ہے

آ پڑی اس کو حیا ہم سے تقاضا نہ ہوا

زندہ گاڑے ہوئے بندوں کے یہ سنسان نگر

آج ہی کوئی زمانے کا مسیحا نہ ہوا

یہ بھی کہتا کہ خدا ہوں تو جبیں جھک جاتی

ویسا انسان کوئی اور تو پیدا نہ ہوا

کنج تک آ کے مجھے سنیے کہ بلبل کوئی

آ کے محفل میں کبھی زمزمہ پیرا نہ ہوا

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Kausar Farooqi. is written by Rasheed Kausar Farooqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Kausar Farooqi. Free Dowlonad  by Rasheed Kausar Farooqi in PDF.