موسم گل بھی مرے گھر آیا

موسم گل بھی مرے گھر آیا

جانے والا نہ پلٹ کر آیا

آج یوں دل نے بہائے آنسو

آنکھ سے اشک نہ باہر آیا

لٹ گئی ضبط کی بستی آخر

تیری یادوں کا جو لشکر آیا

آنکھ اب تیری جدائی پہ کھلی

ہوش میں تجھ کو گنوا کر آیا

ایک ہی نقش میں تھے نقش تمام

سامنے پھر نہ وہ منظر آیا

دھوپ میں اس کی محبت کا خیال

ابر جیسے مرے سر پر آیا

کالے دریا تو کئے کتنے عبور

راہ میں اب کے سمندر آیا

کون کرتا مری راہیں دشوار

آڑے آیا تو مقدر آیا

اس نے پھینکا تھا اگر پھول رشیدؔ

پھر یہ کس سمت سے پتھر آیا

(597) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Kamil. is written by Rasheed Kamil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Kamil. Free Dowlonad  by Rasheed Kamil in PDF.