تنہائیوں کے درد سے رستا ہوا لہو

تنہائیوں کے درد سے رستا ہوا لہو

دیوار و در اداس ہیں ہر شے ہے زرد رو

خاموشیوں میں ڈوب گئی زندگی کی شام

آواز دے کے جانے کہاں چھپ گیا ہے تو

آنکھوں میں جاگتی ہی رہی نیند رات بھر

چلتی رہی خیال کے صحرا میں گرم لو

ساحل پہ ڈوبنے لگی آب رواں کی لو

برپا تھا زرد ریت کا طوفان چار سو

وادی میں نیلگوں سا دھواں رینگنے لگا

گھبرا کے دم نہ توڑ دے جھیلوں میں جستجو

مدت کے بعد لوٹ کے آیا جب اپنے گھر

اک عکس آئنہ میں یہ کہنے لگا کہ تو

(548) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Afroz. is written by Rasheed Afroz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Afroz. Free Dowlonad  by Rasheed Afroz in PDF.