راہ میں قدموں سے جو لپٹی سفر کی دھول تھی

راہ میں قدموں سے جو لپٹی سفر کی دھول تھی

تم نے آنکھوں میں جگہ دی یہ تمہاری بھول تھی

عمر بھر لڑتا رہا جو وقت کی چٹان سے

کل مرے کاندھے پہ اس کی لاش جیسے پھول تھی

خیر ان باتوں میں کیا رکھا ہے قصہ ختم کر

میں تجھے ہمدرد سمجھا تھا یہ میری بھول تھی

دوستی کا حق نبھایا تیری خاطر لڑ پڑے

ورنہ سچ یہ ہے کہ اس کی بات ہی معقول تھی

(512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Afroz. is written by Rasheed Afroz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Afroz. Free Dowlonad  by Rasheed Afroz in PDF.