Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d4f79afb7616ca3d1568bfac5874fd20, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تیر جیسے کمان کے آگے - رسا چغتائی کی شاعری - Darsaal

تیر جیسے کمان کے آگے

تیر جیسے کمان کے آگے

موت کڑیل جوان کے آگے

بادشاہ اور فقیر دونوں تھے

شہر میں اک دکان کے آگے

چلتے چلتے زمین رک سی گئی

ناگہاں اک مکان کے آگے

ہم بھی اپنا مجسمہ رکھ آئے

رات اندھی چٹان کے آگے

طشت جاں میں سجا کے رکھنا تھا

حرف دل میہمان کے آگے

کیا عجب شخص ہے کہ بیٹھا ہے

دھوپ میں سائبان کے آگے

ہم کسی کو گواہ کیا کرتے

اس کھلے آسمان کے آگے

کب تلک جھوٹ بولتے صاحب

اس طرح خاندان کے آگے

کون کہتا رساؔ خدا لگتی

ایسے کافر گمان کے آگے

(510) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasa Chughtai. is written by Rasa Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasa Chughtai. Free Dowlonad  by Rasa Chughtai in PDF.