Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d9a0bef7b716793294449d761998f40e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خواب اس کے ہیں جو چرا لے جائے - رسا چغتائی کی شاعری - Darsaal

خواب اس کے ہیں جو چرا لے جائے

خواب اس کے ہیں جو چرا لے جائے

نیند اس کی ہے جو اڑا لے جائے

زلف اس کی ہے جو اسے چھو لے

بات اس کی ہے جو بنا لے جائے

تیغ اس کی ہے شاخ گل اس کی

جو اسے کھینچتا ہوا لے جائے

اس سے کہنا کہ کیا نہیں اس پاس

پھر بھی درویش کی دعا لے جائے

زخم ہو تو کوئی دہائی دے

تیر ہو تو کوئی اٹھا لے جائے

قرض ہو تو کوئی ادا کر دے

ہاتھ ہو تو کوئی چھڑا لے جائے

لو دیے کی نگاہ میں رکھنا

جانے کس سمت راستا لے جائے

دل میں آباد ہیں جو صدیوں سے

ان بتوں کو کہاں خدا لے جائے

کب نہ جانے ابل پڑے چشمہ

کب یہ صحرا مجھے بہا لے جائے

خواب ایسا کہ دیکھتے رہیے

یاد ایسی کہ حافظہ لے جائے

میں غریب الدیار میرا کیا

موج لے جائے یا ہوا لے جائے

خاک ہونا ہی جب مقدر ہے

اب جہاں بخت نارسا لے جائے

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasa Chughtai. is written by Rasa Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasa Chughtai. Free Dowlonad  by Rasa Chughtai in PDF.