Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a8f8b30f9086ba461792e9337fdd39d0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنی بے چہرگی میں پتھر تھا - رسا چغتائی کی شاعری - Darsaal

اپنی بے چہرگی میں پتھر تھا

اپنی بے چہرگی میں پتھر تھا

آئینہ بخت میں سمندر تھا

سر گزشت ہوا میں لکھا ہے

آسماں ریت کا سمندر تھا

کس کی تصنیف ہے کتاب دل

کون تالیف پر مقرر تھا

کچھ تو واضح نہ تھا تری صورت

اور کچھ آئینہ مکدر تھا

وہ نظر خضر راہ مقتل تھی

اس سے آگے مرا مقدر تھا

رات آغوش دیدۂ تر میں

عکس آغوش دیدۂ تر تھا

یہ قدم اس گلی کے لگتے ہیں

جس گلی میں کبھی مرا گھر تھا

(531) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasa Chughtai. is written by Rasa Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasa Chughtai. Free Dowlonad  by Rasa Chughtai in PDF.