Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4c616bad94ceb024edc17862a58f7c9e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
روتا ہمیں جو دیکھا دل اس کا پگھل گیا - رنجور عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

روتا ہمیں جو دیکھا دل اس کا پگھل گیا

روتا ہمیں جو دیکھا دل اس کا پگھل گیا

جادوئے چشم اس بت پر فن پہ چل گیا

آتے ہی الٹے پاؤں جو پیک اجل گیا

بے یار مجھ کو دیکھ کے کیا وہ بھی ٹل گیا

یہ کس کا دھیان آ کے مرا دل مسل گیا

بے ساختہ جو نالہ دہن سے نکل گیا

شادئ وصل سے غم ہجراں بدل گیا

فصل بہار آئی خزاں کا عمل گیا

آیا بھی گر کبھی دل آوارہ راہ پر

دیکھا جب اس کو دیکھتے ہی پھر مچل گیا

کیوں سر بہ خاک ہے یہ مرا نونہال دل

کون آ کے پائے ناز سے اس کو کچل گیا

راتیں رہیں وہ راتیں نہ دن ہی رہے وہ دن

تم کیا بدل گئے کہ زمانہ بدل گیا

اب اس سے کیا امید کہ یہ لائے گا ثمر

نخل مراد آتش ہجراں سے جل گیا

کہنا وہ ان کا ہائے شب وصل ناز سے

ارمان اب تو آپ کے دل کا نکل گیا

منہ سے تو بولنے میں نکلتے نہ تھے شرر

کیوں دل مرا رقیب کی باتوں سے جل گیا

رندوں نے مے کدے میں اچھل کود کی تو کیا

عمامہ بھی تو شیخ کے سر سے اچھل گیا

یاد آ گیا وہ بت مجھے حوروں کے ذکر سے

واعظ کے وعظ سے بھی مرا کام چل گیا

دیکھے جو چکنے اس بت توبہ شکن کے گال

پائے ثبات شیخ بھی آخر پھسل گیا

ہے نزع میں بھی گیسوئے پر خم کی دل میں یاد

گو رسی جل گئی مگر اس کا نہ بل گیا

بولے فضول مجھ سے ہے امید داد کی

رنجورؔ جب میں ان کو سنانے غزل گیا

(646) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ranjoor Azimabadi. is written by Ranjoor Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ranjoor Azimabadi. Free Dowlonad  by Ranjoor Azimabadi in PDF.