Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_49b3de870cec92f3ede2cca63898b0bc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سب کی آنکھیں تو کھلی ہیں دیکھتا کوئی نہیں - رانا گنوری کی شاعری - Darsaal

سب کی آنکھیں تو کھلی ہیں دیکھتا کوئی نہیں

سب کی آنکھیں تو کھلی ہیں دیکھتا کوئی نہیں

سانس سب کی چل رہی ہے جی رہا کوئی نہیں

میں سسکنے کی صدائیں سن رہا ہوں بار بار

آپ کہتے ہیں کہ گھر میں دوسرا کوئی نہیں

زندگانی نے لیے گو امتحاں در امتحاں

زندگانی سے مجھے پھر بھی گلہ کوئی نہیں

کوئی تو آخر چلاتا ہے نظام دو جہاں

کیسے ممکن ہے خدائی ہے خدا کوئی نہیں

میری ساری کوششوں کے کاوشوں کے باوجود

میرے سارے کام بگڑے ہیں بنا کوئی نہیں

(452) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rana Gannauri. is written by Rana Gannauri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rana Gannauri. Free Dowlonad  by Rana Gannauri in PDF.