Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_22b4da986304946af3e50db989d868ae, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تم پسینہ مت کہو ہے جانفشانی کا لباس - رمز عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

تم پسینہ مت کہو ہے جانفشانی کا لباس

تم پسینہ مت کہو ہے جانفشانی کا لباس

دھوپ میں چلتے ہوئے رکھتے ہیں پانی کا لباس

پردہ پوشی کم سے کم ہوتی ہے ہر کردار کی

پیرہن لفظوں کا بنتا ہے کہانی کا لباس

پھر اجالے سے سفر ہوگا اندھیرے کی طرف

جب اتاریں گے بدن سے عمر فانی کا لباس

ساتھ چلتے ہیں چہکتے بولتے الزام بھی

بے شکن ہوتا نہیں یارو جوانی کا لباس

انقلاب وقت کا یہ بھی کرشمہ دیکھیے

ہے نمائش کے لیے اب آنجہانی کا لباس

مفلسی نے کر دیا ہے اس کی خودداری کا خون

وہ پہنتا ہے کسی کی مہربانی کا لباس

حکمراں تو دفن ہیں تاریخ کے اوراق میں

درس عبرت دے رہا ہے حکمرانی کا لباس

جگمگاتا ہے غزل کے جسم پر ہر دور میں

میلا ہوتا ہی نہیں جادو بیانی کا لباس

چند ساعت بھی خوشی کی اپنی قسمت میں کہاں

راس کب آیا ہے مجھ کو شادمانی کا لباس

رمزؔ وہ عہد غلامی ہو کہ دور حریت

اشتہار مفلسی ہندوستانی کا لباس

(672) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramz Azimabadi. is written by Ramz Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramz Azimabadi. Free Dowlonad  by Ramz Azimabadi in PDF.