Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_81330fb1230e05c9486eee0055845730, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جلنے کا ہنر صرف فتیلے کے لیے تھا - رمز عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

جلنے کا ہنر صرف فتیلے کے لیے تھا

جلنے کا ہنر صرف فتیلے کے لیے تھا

روغن تو چراغوں میں وسیلے کے لیے تھا

صندل کا وہ گہوارہ جو نیلام ہوا ہے

اک راج گھرانے کے ہٹیلے کے لیے تھا

عیاش طبیعت کا ہے آئینہ اک اک اینٹ

یہ رنگ محل ایک رنگیلے کے لیے تھا

کل تک جو ہرا پیڑ تھا کیوں سوکھ گیا ہے

جب دھوپ کا موسم کسی گیلے کے لیے تھا

مسجد کا کھنڈر تھا نہ وہ مندر ہی کا ملبہ

جو گاؤں میں جھگڑا تھا وہ ٹیلے کے لیے تھا

کانٹوں کا تصرف اسے اب کس نے دیا ہے

یہ پھول تو گلشن میں رسیلے کے لیے تھا

اب رہتا ہے جس میں بڑے سرکار کا کنبہ

دالان تو گھوڑے کے طبیلے کے لیے تھا

شہرت کی بلندی پہ مجھے بھول گیا ہے

کیا نام مرا رمزؔ وسیلے کے لیے تھا

(622) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramz Azimabadi. is written by Ramz Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramz Azimabadi. Free Dowlonad  by Ramz Azimabadi in PDF.