Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f2091f21693fdeffcdd062a59f7bd000, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عیب جو مجھ میں ہیں میرے ہیں ہنر تیرا ہے - رمز عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

عیب جو مجھ میں ہیں میرے ہیں ہنر تیرا ہے

عیب جو مجھ میں ہیں میرے ہیں ہنر تیرا ہے

میں مسافر ہوں مگر زاد سفر تیرا ہے

تیشہ دے دے مرے ہاتھوں میں تو ثابت کر دوں

سینۂ سنگ میں خوابیدہ شرر تیرا ہے

تو یہ کہتا ہے سمندر ہے قلمرو میں مری

میں یہ کہتا ہوں کہ موجوں میں اثر تیرا ہے

تو نے روشن کئے ہر طاق پہ فرقت کے چراغ

جس میں تنہائیاں رہتی ہیں وہ گھر تیرا ہے

سنگ ریزے تو برستے ہیں مرے آنگن میں

جس کا ہر پھل ہے رسیلا وہ شجر تیرا ہے

میں تو ہوں سنگ ہدایت کی طرح استادہ

ہاں مگر ضابطۂ راہ گزر تیرا ہے

لاکھ بے مایہ ہوں اتنا بھی تہی دست نہیں

میری آنکھوں کے صدف میں یہ گہر تیرا ہے

مجھ کو تنہائی سے رغبت تجھے ہنگاموں سے پیار

ظلمت شب ہے مری نور سحر تیرا ہے

ڈوبتے ہیں جو سفینے یہ خطا کس کی ہے

تہہ نشیں موج مری ہے تو بھنور تیرا ہے

رمزؔ ہر تہمت نا کردہ سے منسوب سہی

یہ مگر سوچ لے اس میں بھی ضرر تیرا ہے

(727) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramz Azimabadi. is written by Ramz Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramz Azimabadi. Free Dowlonad  by Ramz Azimabadi in PDF.