جب ان کے پائے ناز کی ٹھوکر میں آئے گا

جب ان کے پائے ناز کی ٹھوکر میں آئے گا

کتنا غرور راہ کے پتھر میں آئے گا

سودائے عشق کہتے ہیں اہل خرد جسے

کیا جانے کب یہ وصف مرے سر میں آئے گا

ایسی جگہ مکان بنانا نہ تھا مجھے

جنگل تمام اڑ کے مرے گھر میں آئے گا

مجھ سے نکل کے جائے گا قاتل مرا کہاں

اک دن تو میرے سامنے محشر میں آئے گا

ہم خود ہی کیوں نہ کر لیں ستم جان زار پر

کیا اس سے فرق شان ستم گر میں آئے گا

سارے ہی آب و گل کے سفر میں نے کر لیے

اب آسمان بھی مری ٹھوکر میں آئے گا

موسوم ہے جو زہر ہلاہل کے نام سے

اب وہ مرے نصیب کے ساغر میں آئے گا

یہ کیا خبر تھی رمزؔ کہ آزاد ہونے پر

سیلاب خوں امڈ کے ہر اک گھر میں آئے گا

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramz Afaqi. is written by Ramz Afaqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramz Afaqi. Free Dowlonad  by Ramz Afaqi in PDF.