ذرا ذرا سی بات پر وہ مجھ سے بد گماں رہے
ذرا ذرا سی بات پر وہ مجھ سے بد گماں رہے
جو رات دن تھے مہرباں وہ اب نہ مہرباں رہے
جدائیوں کی لذتوں کی وسعتیں نہیں رہیں
وہ خوش خیال وصل بن کے میرے درمیاں رہے
پہیلیاں بجھاؤ مت بہانے اب بناؤ مت
یہیں کہیں نہیں تھے تم بتاؤ پھر کہاں رہے
وہ میرے ساتھ کب نہ تھے گلہ کروں جو میں بھلا
ذرا ذرا سی بات کا فضول کیوں بیاں رہے
نہ جھیل کوئی شہر میں تلیا تال بھی نہیں
یہ لشکر پرند پھر بتائیے کہاں رہے
محبتیں مروتیں لحاظ یا خلوص ہو
سبھی ہیں در بدر کہ اب نہ ان کے قدرداں رہے
مسرتوں کی دھوپ ان کے فلیٹ میں ہے رات دن
ہمارے غم کی بستیوں میں کرب جاوداں رہے
ذرا ذرا سی بات پر بچھڑ گیا جو بے سبب
انا و ضد کی کشمکش میں ہم یہاں وہاں رہے
یہ آسماں کی تیرگی نمائشوں کی روشنی
کنولؔ تمہاری راہ میں ہمیشہ کہکشاں رہے
(515) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Ramesh Kanwal. is written by Ramesh Kanwal. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramesh Kanwal. Free Dowlonad by Ramesh Kanwal in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends