کبھی بلاؤ، کبھی میرے گھر بھی آیا کرو

کبھی بلاؤ، کبھی میرے گھر بھی آیا کرو

یہی ہے رسم محبت، اسے نبھایا کرو

تمہارے جسم کے اشعار مجھ کو بھاتے ہیں

مری وفا کی غزل تم بھی گنگنایا کرو

تمہارے وصل کی راتوں کی لذتوں کی قسم

مجھے جدائی کے منظر نہ اب دکھایا کرو

قریب آؤ، ان آنکھوں کی جستجو دیکھو

حیات بن کے مرے ساتھ جگمگایا کرو

شریف زادوں کی بے جا خطاؤں سے ملنے

یتیم خانوں کے بچوں سے ملنے جایا کرو

ہمارے حصے میں ماں کی دعائیں آئیں کنولؔ

تم اپنے حصے کی دولت سے گھر سجایا کرو

(515) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramesh Kanwal. is written by Ramesh Kanwal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramesh Kanwal. Free Dowlonad  by Ramesh Kanwal in PDF.