اک نشہ سا ذہن پر چھانے لگا

اک نشہ سا ذہن پر چھانے لگا

آپ کا چہرہ مجھے بھانے لگا

چاندنی بستر پہ اترانے لگی

چاند بانہوں میں نظر آنے لگا

روح پر مدہوشیاں چھانے لگیں

جسم غزلیں وصل کی گانے لگا

تم کرم فرما ہوئے صد شکریہ

خواب میرا مجھ کو یاد آنے لگا

رفتہ رفتہ یاسمیں کھلنے لگی

موسم گل عشق فرمانے لگا

زلف کی خوشبو شگفتہ لب کنولؔ

منظر پر کیف دکھلانے لگا

(532) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ramesh Kanwal. is written by Ramesh Kanwal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ramesh Kanwal. Free Dowlonad  by Ramesh Kanwal in PDF.