لہکتی لہروں میں جاں ہے کنارے زندہ ہیں

لہکتی لہروں میں جاں ہے کنارے زندہ ہیں

وجود آب کے سب استعارے زندہ ہیں

وہ ہجرتوں کی حکایت تمہیں سنائیں گے

جنہوں نے سر سے یہ طوفاں گزارے زندہ ہیں

ہمارے کرب کتابوں میں ہیں ابھی محفوظ

وہ سارے صفحے وہ سب گوشوارے زندہ ہیں

ازل سے جبر و صداقت کی جنگ جاری ہے

ابھی تلک نہیں مظلوم ہارے زندہ ہیں

مجالس ستم ایجاد کا نشان نہیں

محبتوں کے ابھی تک ادارے زندہ ہیں

جو تیرے غم میں جلے ہیں وہ پھر بجھے ہی نہیں

جب ان کی راکھ کریدو شرارے زندہ ہیں

ابھی تمہارے تڑپنے کے دن نہیں آئے

ابھی تو خیر سے خادم تمہارے زندہ ہیں

ہم اپنے جینے کا اب کیا جواز پیش کریں

کہ اب نہ ہم نہ زمانے ہمارے زندہ ہیں

ہر ایک شخص کو اس بات کا شعور نہیں

جو رامؔ حق پہ مرے ہیں وہ سارے زندہ ہیں

(611) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ram Riyaz. is written by Ram Riyaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ram Riyaz. Free Dowlonad  by Ram Riyaz in PDF.