اس ڈر سے اشارہ نہ کیا ہونٹ نہ کھولے

اس ڈر سے اشارہ نہ کیا ہونٹ نہ کھولے

دیکھے کہ نہ دیکھے کوئی بولے کہ نہ بولے

پتھر کی طرح تم نے مرا سوگ منایا

دامن نہ کبھی چاک کیا بال نہ کھولے

میں نے سر گرداب کئی بار پکارا

ساحل سے مگر لوگ بڑی دیر سے بولے

میں عالم تنہائی میں نکلا ہوں سفر پر

پھر گردش ایام کہیں ساتھ نہ ہو لے

ہم کہنہ روایات کے مجرم ہیں کہ ہم نے

انساں کبھی سونے کی ترازو میں نہ تولے

پھر رامؔ یہاں چپ کو بہت دیر لگے گی

جی کھول کے ہنس لے ابھی جی کھول کے رو لے

(556) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ram Riyaz. is written by Ram Riyaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ram Riyaz. Free Dowlonad  by Ram Riyaz in PDF.