Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ac75e12089d798094faff9c334caf4ca, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مستقل دید کی یہ شکل نظر آئی ہے - رام کرشن مضطر کی شاعری - Darsaal

مستقل دید کی یہ شکل نظر آئی ہے

مستقل دید کی یہ شکل نظر آئی ہے

دل میں اب آپ کی تصویر اتر آئی ہے

تو نے کس لطف سے چھیڑا ہے انہیں موج نسیم

جھوم کر زلف سیہ تا بہ کمر آئی ہے

کہہ رہے ہیں تری آنکھوں کے بدلتے تیور

یہ ہنسی آج بہ انداز دگر آئی ہے

زندگی ناچ کہ وہ جان چمن جان بہار

دست رنگیں میں لئے ساغر زر آئی ہے

دل ہو مسرور کہ آغوش خزاں دیدہ میں پھر

لہلہاتی ہوئی شاخ گل تر آئی ہے

وہ ز سر تا بہ قدم حسن کی اک آب لئے

جگمگاتی ہوئی مانند گہر آئی ہے

ہو نہ حیراں کہ اندھیرے ہیں اجالوں کی دلیل

شام کے بعد ہی اے دوست سحر آئی ہے

بن کے غرقاب سفینے کی مچلتی ہوئی یاد

سینۂ بحر پہ اک موج ابھر آئی ہے

کرم رہبر صادق کے نثار اے مضطرؔ

زندگی سخت مراحل سے گزر آئی ہے

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ram Krishn Muztar. is written by Ram Krishn Muztar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ram Krishn Muztar. Free Dowlonad  by Ram Krishn Muztar in PDF.