حکم مرشد پہ ہی جی اٹھنا ہے مر جانا ہے

حکم مرشد پہ ہی جی اٹھنا ہے مر جانا ہے

عشق جس سمت بھی لے جائے ادھر جانا ہے

میری بینائی ترے قرب کی مرہون ہے دوست

ہاتھ چھوڑوا کے بھلا تجھ سے کدھر جانا ہے

اس کی چھاؤں میں بھی تھک کر نہیں بیٹھا جاتا

تو نے جس پیڑ کو پھل دار شجر جانا ہے

ہوئے خدشات کہ پہچان نہیں پایا تجھے

میں سمجھتا تھا کہ تو نے بھی بچھڑ جانا ہے

لڑکھڑاتا ہوں تو وہ رو کے لپٹ جاتا ہے

میں نے گرنا ہے تو اس شخص نے مر جانا ہے

خشک مشکیزہ لیے خالی پلٹنا ہے اسے

اور دریاؤں کا شیرازہ بکھر جانا ہے

(2776) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rakib Mukhtar. is written by Rakib Mukhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rakib Mukhtar. Free Dowlonad  by Rakib Mukhtar in PDF.