Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3e0426f05f2845948c3538da03372c67, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ زندگی تو مسلسل سوال کرتی ہے - رخشاں ہاشمی کی شاعری - Darsaal

یہ زندگی تو مسلسل سوال کرتی ہے

یہ زندگی تو مسلسل سوال کرتی ہے

مگر جواب وہی خامشی ٹھہرتی ہے

ترے خیال کے ساحل سے دیکھتی ہوں میں

تری ہی شکل ہر اک موج سے ابھرتی ہے

کسی رقیب سے ملتی ہے جب خبر تیری

تجھے پتہ ہے مرے دل پہ کیا گزرتی ہے

گلی گلی میں ملیں گے غزل کے دیوانے

مگر یہ شوخ بہت کم کسی پہ مرتی ہے

میں سحر میں تری باتوں کے کھوئی رہتی ہوں

کسی کی بات مرے دل میں کب اترتی ہے

ذرا سی دیر کو رکتا تو ہے سفر لیکن

کسی کے جانے سے کب زندگی ٹھہرتی ہے

گنوا کے خود کو بھی پایا نہ میں نے کچھ رخشاںؔ

کبھی کبھی یہی لا حاصلی اکھرتی ہے

(846) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rakhshan Hashmi. is written by Rakhshan Hashmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rakhshan Hashmi. Free Dowlonad  by Rakhshan Hashmi in PDF.