کہا گیا نہ کبھی اور کبھی سنا نہ گیا
کہا گیا نہ کبھی اور کبھی سنا نہ گیا
میں ایسا حرف ہوں جو آج تک لکھا نہ گیا
دبا کے ہونٹوں میں لائی تھی مدعا کیا کیا
مگر وہ سامنے آیا تو کچھ کہا نہ گیا
بچھڑ کے تم سے ابھی تک بھٹک رہی ہوں میں
تمہارے گھر کی طرف کوئی راستہ نہ گیا
ابھی بھی یاد ہے تم کو ہمارے ہاتھ کی چائے
خدا کا شکر ابھی تک وہ ذائقہ نہ گیا
کئی مواقع مری زندگی میں آئے مگر
کسی پہ ہنس لئے اتنا کہ پھر ہنسا نہ گیا
میں اپنے چہرے پر آنکھیں تلاش کرتی رہی
وہ جب تلک مجھے اپنی جھلک دکھا نہ گیا
میں آتے آتے نشانے پہ رہ گئی رخشاںؔ
کہ اب کے بار بھی اس کا غلط نشانہ گیا
(601) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Rakhshan Hashmi. is written by Rakhshan Hashmi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rakhshan Hashmi. Free Dowlonad by Rakhshan Hashmi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends