Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_s7qra0eg524th63cbmr28oeog4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہا گیا نہ کبھی اور کبھی سنا نہ گیا - رخشاں ہاشمی کی شاعری - Darsaal

کہا گیا نہ کبھی اور کبھی سنا نہ گیا

کہا گیا نہ کبھی اور کبھی سنا نہ گیا

میں ایسا حرف ہوں جو آج تک لکھا نہ گیا

دبا کے ہونٹوں میں لائی تھی مدعا کیا کیا

مگر وہ سامنے آیا تو کچھ کہا نہ گیا

بچھڑ کے تم سے ابھی تک بھٹک رہی ہوں میں

تمہارے گھر کی طرف کوئی راستہ نہ گیا

ابھی بھی یاد ہے تم کو ہمارے ہاتھ کی چائے

خدا کا شکر ابھی تک وہ ذائقہ نہ گیا

کئی مواقع مری زندگی میں آئے مگر

کسی پہ ہنس لئے اتنا کہ پھر ہنسا نہ گیا

میں اپنے چہرے پر آنکھیں تلاش کرتی رہی

وہ جب تلک مجھے اپنی جھلک دکھا نہ گیا

میں آتے آتے نشانے پہ رہ گئی رخشاںؔ

کہ اب کے بار بھی اس کا غلط نشانہ گیا

(612) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rakhshan Hashmi. is written by Rakhshan Hashmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rakhshan Hashmi. Free Dowlonad  by Rakhshan Hashmi in PDF.